منگل 2 اپریل 2024 - 13:35
دمشق میں ایرانی سفارتخانہ پر حملہ شکست اور بوکھلاہٹ کی علامت ہے

حوزہ/ ایڈووکی سید زوار حسین نقوی: اسرائیل حماس اور جہاد اسلامی فلسطین سے غزہ میں بری طرح شکست کھانے کے بعد اپنی خفت مٹانے کے لیے جنگ کا دائرہ وسیع کرنے اور دیگر ممالک تک پھیلانے کی کوشش میں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مظفرآباد/ چیئرمین جموں و کشمیر جعفریہ سپریم کونسل سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانہ پر اسرائیلی حملہ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا یہ حملہ اس کی شکست اور بوکھلاہٹ کی علامت ہے۔ اسرائیل حماس اور جہاد اسلامی فلسطین سے غزہ میں بری طرح شکست کھانے کے بعد اپنی خفت مٹانے کے لیے جنگ کا دائرہ وسیع کرنے اور دیگر ممالک تک پھیلانے کی کوشش میں ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں ایرانی کمانڈروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سے فلسطینی کاز کے لیے دی جانے والی مسلسل قربانیاں لائق تحسین ہیں اور انشاء اللہ تعالیٰ یہ قربانیاں رنگ لائیں گی اور بہت جلد اسرائیل نامی ریاست کا وجود تک نہیں رہے گا اور فلسطین ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور تسلیم ہوگا۔

انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کریں اور اسرائیل پر اسحلہ کی خریداری سمیت، سفری اور تجارتی پابندیاں عائد کریں۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس وقت اہم ترین کام غزہ کا محاصرہ ختم کرکے غزہ کی مظلوم عوام تک خوراک اور ادویات کا پہنچایا جانا ہے جس کے لیے عالمی برادری کو جراتمندانہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل محاصرہ ختم کرنے پر مجبور ہو۔

تفصیلات کے مطابق یکم اپریل 2024 کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانہ کی عمارت پر اسرائیل کی جانب حملہ کیا گیا تھا جسمیں اس وقت تک کی اطلاعات کے مطابق ایران کے سات فوجی مشیر شہید ہوئے ہیں اور سفارتخانہ کی عمارت کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔ عالمی سطح پر اس حملہ کی مزمت کی جا رہی ہے جبکہ ایران کی جانب سے اسرائیل کو اس حملہ کا سخت جواب دینے کا اعلان سامنے آیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .